جرمانہ
Jun 30, 2018
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) پنجاب ڈرگ ایکٹ 2017 کے تحت پہلا فیصلہ سناتے ہوئے ڈرگ کورٹ لاہور نے غیر رجسٹرڈ ادویات رکھنے اور ڈرگ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر 2ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر 8 برس قید اور 5 کروڑ ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی ہے۔ حبیب جان اور عطااللہ کووکلاء کی بحث کے بعدفی کس 4سال قید بامشقت اور اڑھائی کروڑپچاس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے اس طرح دونوں ملزم جو ایک ہی مقدمہ میں ملوث تھے مجموعی طور پر 8سال قید اور 5کروڑ 1لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنایا ہے۔ یاد رہے کہ یہ سزا ڈرگ ایکٹ 1976کے ترمیم شدہ ایکٹ (پنجاب ڈرگ ایکٹ ترمیم شدہ2017) کے تحت سنائی گئی اور یہ پنجاب میں نئے ایکٹ کے تحت سب سے پہلا فیصلہ ہے جو پنجاب حکومت نے گزشتہ سال بعد از ترمیم صوبہ میں نافذ کیا تھا اور جس کیخلاف میڈیکل سٹور مالکان نے شدید احتجاج کیا۔ ملزموں کو بند روڈ لاہور کے ایک لاری اڈہ سے گرفتار کیا گیا جو موٹر سائیکل سوار تھے۔ دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ صحت مند معاشرے کی تشکیل کیلئے معاشرے سے جعلی غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی ادویات کا خاتمہ ہونا چاہئے تاکہ عام شہری کو بلا خوف اچھی اور ملاوٹ سے پاک ادویات میسر ہوسکیں اور ایک عناصر جو چند پیسوں کی خاطر قیمتی انسانی جانوں سے کھیلتے ہیں ان کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہئے۔ عدالت نے ایک مقدمہ میں فارماسسٹ کی ڈگری منسوخ کرنے کا پنجاب فارمیسی کونسل کوحکم دیا ہے جو عدالت میں پیش نہیں ہورہی اور کہا کہ ایسے فارماسسٹ جنہوں نے اپنی ڈگریاں کرایہ پر دے رکھی ہیں اور گھر بیٹھ کر ڈگری کے عوض پیسہ وصول کر رہے ہیں ان کے خلاف بھی ایکشن ہونا چاہئے
No comments:
Post a Comment